Kahani Meri


Imprimir canciónEnviar corrección de la canciónEnviar canción nuevafacebooktwitterwhatsapp

پوچھو نہ مجھ سے کہانی میری
کیسی رہی زندگانی میری
پوچھو نہ مجھ سے کہانی میری
کیسی رہی زندگانی میری
امبر کے سارے ستاروں سے بھی
اپنے گھر اور دیواروں سے بھی

رکھی چھپا کر نشانی تیری
پوچھو نہ مجھ سے کہانی میری
کیسی رہی زندگانی میری

نہ چاہوں دعائیں، نہ چاہوں دلاسہ
رب سے ہے میرا یہ واجب گلا سا
ہنستا زمانہ میرے آنسوؤں پے
عشق تھا میرا نہ کوئی تماشا
غم میں ہی گزری جوانی میری
پوچھو نہ مجھ سے کہانی میری
کیسی رہی زندگانی میری
پوچھو نہ مجھ سے کہانی میری